بچے کے ساتھ بدفعلی کی کوشش کرنے والے معلم کی رہائی پر سوشل میڈ یا پر ہنگامہ، پولیس نے رہائی چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا

ضلع فیصل آباد کے شہر تاندلیانوالہ میں کمسن بچے کے ساتھ بدفعلی کی کوشش کرنے والے معلم کو معافی ملنے پر سوشل میڈیا پر شور مچنے کے بعد پولیس ملزم کی رہائی کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ رپورٹ کے مطابق ملزم اور متاثرہ بچے کے والدین کے مابین پنچایت کے ذریعے صلح کرا دی گئی اور بچے کے والدین کے معاف کرنے پر ملزم کو رہا کر دیاگیا تھا۔ملزم کی رہائی کی خبر منظرعام پر آئی تو سوشل میڈیا پر شہریوں نے فریقین اور پولیس کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا، جس پر پولیس نے ملزم کی رہائی کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے بچے کے والد کی طرف سے مقدمہ درج کرایا گیا تھا، جس میں اس نے دعویٰ کیا تھا کہ مقامی مدرسے کے معلم نے اس کے کم عمر بیٹے کے ساتھ بدفعلی کی کوشش کی اور رنگے ہاتھوں پکڑے جانے پر ملزم اسلحے کے زور پر علاقہ مکینوں کو دھمکیاں دیتے ہوئے موقع سے فرار ہو گیا۔تاہم بعد ازاں پولیس اسے گرفتار کرنے میں کامیاب ہو گئی۔اس واقعے کے بعد متاثرہ بچے کے والد کی ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر سامنے آئی جس میں اس نے اپنی بیٹے کے ساتھ ہونے والی غیرانسانی حرکت کے بارے میں بتایا، تاہم بعد ازاں اسی باپ نے ملزم کے ساتھ صلح کر لی اور اسے معاف کر دیا، جس کے بعد پولیس نے بھی ملزم کو رہا کر دیا۔ بی بی سی کے مطابق پولیس کی طرف سے بتایا گیا ملزم اور متاثرہ بچے کے والد کے مابین صلح معروف عالم دین علامہ ابتسام الہٰی کی ثالثی میں کرائی گئی۔ پولیس نے ملزم کو معاف کرنے اور مقدمہ واپس لینے پر بچے کے والد سے رابطہ کیا تو اس نے کہا کہ ’’اس معاملے کو چھوڑ دیں۔ میں نے اللہ کی رضا کے لیے ملزم کو معاف کر دیا ہے۔‘‘

اپنا تبصرہ بھیجیں